Results 1 to 10 of 14

Thread: صومالیہ میں نائٹ کلب کے مالک عبد اللہ کی خانہ کعبہ کا موذن بننے ک

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Aug 2011
    Location
    SomeOne H3@rT
    Age
    38
    Posts
    2,345
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    825 Thread(s)
    Rep Power
    429514

    candel صومالیہ میں نائٹ کلب کے مالک عبد اللہ کی خانہ کعبہ کا موذن بننے ک

    417117 370461029644941 970707882 n - صومالیہ میں نائٹ کلب کے مالک عبد اللہ کی خانہ کعبہ کا موذن بننے ک
    میں ایک مشہور گلوکار تها لیکن پهر جب میں جب نائٹ کلب کا مالک بن گیا تو پھر وہاں گانے گاتا مقدیشو Ú©Û’ ہوٹل اور نائٹ کلب میری بکنگ Ú©Û’ لیے زیادہ سے زیادہ رقومات پیش کرتے۔ راتوں Ú©Ùˆ زندہ کرنے کیلئے، لوگوں Ú©Ùˆ خوش کرنے کیلئے اور اپنے آپ Ú©Ùˆ مزید پاپولر بنانے کیلئے میں نت نئے ناٹک رچاتا۔ عریاں ڈانس، فØ+Ø´ مکالمات اور عشقیہ گیتوں Ú©Û’ ذریعے پیسہ کمانا ہمارا مقصد Ø+یات بن چکا تھا۔ جب یہ چیزیں میسر ہوں تو پھر شیطان خوب خوش ہوتا ہے۔ بگڑے ہوئے گھرانے، ان Ú©ÛŒ امیر لڑکیاں، اور Ù„Ú‘Ú©Û’ØŒ شراب، نشہ، ہیروئن سب Ú©Ú†Ú¾ میسر تھا۔ رقص گاہیں ہماری وجہ سے آباد تھیں۔ شیطان Ú©Û’ اہداف Ø+اصل کرنے کیلئے ہمارے ارد گرد بدکار لوگوں کا ایک بڑا گروہ تھا
    ہم Ù†Û’ بھی اسلامی اقدار Ú©Ùˆ ختم کرنے اور شیطانی مجالس Ú©Ùˆ فروغ دینے میں ساری قوتیں صرف کر دیں۔ ہم صرف نام Ú©Û’ مسلمان تھے۔ اسلامی روØ+ Ú©Û’ بغیر ظاہری Ø+د تک میں Ù†Û’ کتنے ہی یورپی ممالک کا سفر کیا Û” وہاں نائٹ کلبوں میں گاتا رہا، صومال Ú©Û’ آرٹ Ú©Ùˆ اجاگر کرتا رہا، مغرب Ú©Ùˆ خوش کرنے کیلئے کہ ہم ترقی پسند قوم ہیں میرے ایمان کا، اسلام کا اور اخلاق کا جنازہ نکلتا گیا مگر میری جیب بھرتی گئی۔
    "1983 ء میں میرے والد نے اپنے ہی خاندان میں سے ایک لڑکی کا انتخاب کیا۔ خوب ہلاگلا ہوا۔ ٹیلی ویژن، اخبارات، ذرائع ابلاغ کے نمائندے جمع ہوئے۔ یقینا یہ ایک یادگار شادی تھی۔

    "شادی Ú©Û’ دوران میں، میں Ù†Û’ یہ Ù…Ø+سوس کیا کہ میری بیوی اتنی زیادہ خوش Ùˆ خرم نہیں ہے جتنا کہ میرے جیسے معروف آدمی سے شادی Ú©Û’ بعد کسی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ خوش اور فخرہونا چاہیے۔ میں Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ فطری Ø+یا پر Ù…Ø+مول کیا میں Ù†Û’ کئی مرتبہ دیکھا کہ جب صبØ+ گھر آتا ہوں تو میری بیوی جاگ رہی ہوتی ہے اور عموماً اس Ú©Û’ ہاتھ میں قرآن پاک ہوتا ہے جسے وہ Ù¾Ú‘Ú¾ رہی ہوتی ہے۔ میں آکر اسے بڑے جوشیلے انداز میں اس رات Ú©ÛŒ کارکردگی سناتا۔ اپنے پرستاروں Ú©ÛŒ چاہت سے آگاہ کرتا۔ آج کتنی لڑکیوں اور لڑکیوں Ú©Û’ فون آئے جو میرے فن Ú©Û’ شیدائی ہیں۔ میری بیوی ان باتوں Ú©Ùˆ ناگواری سے سنتی اور میرے لیے ہدایت Ú©ÛŒ دعا کرتی۔ اس دوران میں فجر Ú©ÛŒ اذان ہوجاتی اور وہ مصلے Ú©ÛŒ طرف بڑھ جاتی، جب کہ میں نماز Ù¾Ú‘Ú¾Û’ بغیر ہی سو جاتا۔ میں جب بھی اس سے نائٹ کلب کا ذکر کرتا، وہاں Ú©ÛŒ باتیں سنانا، اپنی کمائی کا ذکر کرتا، بینک بیلنس کا رعب جماتا تو وہ جواباً کہتی: "رازق تو صرف اللہ Ú©ÛŒ ذات ہے"
    "ہماری شادی Ú©Ùˆ پانچ سال گزر Ú†Ú©Û’ تھے۔ میں مسلسل اپنے فن میں مبتلا اور فسق Ùˆ فجور میں ڈوبا ہوا نماز اور عبادت Ú©Û’ بغیر زندگی گزارتا رہا پھر اچانک ہماری زندگی میں ایک ہنگامہ برپا ہوا۔ یہ 1988Ú©ÛŒ بات ہے، میری بیوی Ù†Û’ مجھ سے کہا:"میں اس شخص Ú©Û’ ساتھ ہرگز زندگی نہیں گزارسکتی جو اپنے رب کا وفادار نہیں، جو نماز ادا نہیں کرتا اس Ú©ÛŒ کمائی Ø+رام ہے جو فجر Ú©Û’ وقت گھر آتا ہے میری وہم Ùˆ گمان میں بھی نہیں آسکتا تھا کہ میری بیوی میرے لیے ایسا سوچ سکتی ہے۔ بہرØ+ال گھر میں لڑائی شروع ہوگئی۔ میں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ باتیں سنی ان سنی کر دیں
    "Ú©Ú†Ú¾ دن گزرے، ایک دن جب میں گھر میں داخل ہوا تو فجر Ú©ÛŒ اذان ہورہی تھی۔ شہر Ú©ÛŒ مساجد میں اذانیں بلند ہورہی تھیں۔ ہر طرف اللہ اکبر۔۔۔اشھد ان لا الہ الا اللہ Ø+ÛŒ علی الصلاة Ú©ÛŒ گونج تھی۔ جب سونے کیلئے اپنے کمرے میں جانے لگا تو میری بیوی Ù†Û’ کہا: "آپ مسجد میں نماز کیلئے کیوں نہیں جاتے؟ کیا آپ Ù†Û’ اذان Ú©ÛŒ آواز نہیں سنی؟"
    میری زندگی میں یہ پہلا موقع تھا کہ کسی Ù†Û’ مجھے نماز کیلئے کہا تھا۔ اس لمØ+Û’ میں Ù†Û’ خود بھی نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بارے میں سوچا میرے جسم میں جھرجھری سی آئی۔ بیوی Ú©ÛŒ آواز بار بار کانوں میں گونج رہی تھی۔ "اس وقت مسلمان مسجد Ú©ÛŒ طرف جارہے ہیں۔ آپ کیوں مسجد کا رخ نہیں کرتے؟ یہ رØ+من کا بلاوہ ہے۔ یہ مالک الموت Ú©ÛŒ طرف سے دعوت ہے"اور پھر میرے ذہن میں خیر اور شر Ú©ÛŒ کشمکش ہوئی۔ فطرت Ú©ÛŒ آواز بلند ہوئی: تمہارا نام کتنا خوبصورت ہے…..عبد اللہ…..تم اللہ Ú©Û’ بندے ہو۔ مگر نہیں…..تم تو شیطان Ú©Û’ چیلے بنے ہوئے ہو۔ کبھی تم Ù†Û’ اپنے مالک Ú©Û’ سامنے سر نہیں جھکایا۔ تم کب تک زندہ رہو Ú¯Û’ ØŒ کب تک زندگی رہے گی، کب تک جوانی رہے گی؟ میرے سامنے ماضی آگیا…..ضمیر Ù†Û’ ملامت شروع کی…..مگر فوراً کلب Ú©ÛŒ رعنائیاں، ٹیلی ویژن Ú©ÛŒ سکرین، اسٹیج، شہرت، عزت…..کیا میں بیوی Ú©ÛŒ بات مان لوں؟ یہ کام Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دوں؟ یہ مقام Ø+اصل کرنے کیلئے میں Ù†Û’ بے Ø+د Ù…Ø+نت اور جدوجہد Ú©ÛŒ ہے۔ یہی سوچتے سوچتے میں Ø+سب عادت سو گیا"
    "شام Ú©Û’ وقت میں Ù†Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ تبدیل کیے۔ کلب جانے کیلئے تیاری Ú©ÛŒ. میری بیوی Ù†Û’ میرے کان میں سرگوشی کی، اس Ú©ÛŒ آنکھوں میں آنسو تھے۔ وہ کہہ رہی تھی: ذرا بیٹھ جائیں…..ذرا میری بات تو سنیں…..کیا ہمارا رازق اللہ نہیں ہے؟ Ø+لال کا ایک لقمہ Ø+رام Ú©Û’ ہزاروں لقموں سے بہتر ہے"
    "مجھے ایسا Ù…Ø+سوس ہو اکہ بیوی Ú©ÛŒ آواز…..اس Ú©ÛŒ گفتگو…..اس Ú©Û’ کلمات…..یقینا درست ہیں۔ ان میں صداقت ہے…..یہ فطرت Ú©ÛŒ آواز ہیں…..مگر…..میرا فن…..میری آواز…..میری شہرت؟…..میں تیزی سے بھاگا کہیں بیوی Ú©ÛŒ بات مان نہ لوں"
    "راستے میں بیوی Ú©Û’ کلمات میرا پیچھا کر رہے تھے کہ میں نائٹ کلب Ú©Û’ دروازے پر پہنچا۔ اس دوران عشاءکی نما ز کا وقت ہو چکا تھا۔ میرے کانوں میں موذن Ú©ÛŒ خوبصورت اور دل میں اتر جانے والی آواز گونجی…..Ø+ÛŒ علی الصلاة…..Ø+ÛŒ علی الفلاØ+….. "
    "بیوی Ú©ÛŒ نصیØ+ت یاد آئی…..اللہ Ú©ÛŒ رØ+مت جوش میں آگئی۔ فسق Ùˆ فجور اور کفر Ú©Û’ غبار Ú©ÛŒ تہ بیٹھنے لگی…..ایمان Ú©ÛŒ Ø+رارت اور اسلام Ú©ÛŒ قوت زور دکھانے لگی…..اور پھر میرا رخ نائٹ کلب سے مسجد Ú©ÛŒ طرف ہو گیا"

    "میں مسجد میں داخل ہوا، وضو کیا Û” جماعت ہو رہی تھی، میں Ù†Û’ نماز ادا کی۔ بعض نمازیوں Ù†Û’ مجھے پہچان لیا۔ کوئی ہاتھ ملا رہا ہے، کوئی دور سے سلام کر رہا ہے۔ ان Ú©Û’ چہروں پر مسکراہٹ اور میرا چہرہ خوشی سے دمک رہا ہے۔ الØ+مد اللہ میں Ù†Û’ فطرت Ú©Ùˆ پالیا ہے"
    "کسی Ù†Û’ مجھے صØ+ÛŒØ+ بخاری کا نسخہ تØ+فے میں دیا۔ یہ اب میرے لیے متاع Ø+یات تھی…..میں اپنی نئی ماڈل Ú©ÛŒ قیمتی گاڑی میں سوار ہوا۔ اس کا رخ نائٹ کلب Ú©ÛŒ بجائے گھر Ú©ÛŒ طرف دیکھا۔ میری بیوی جو مجھے فجر Ú©Û’ وقت گھر آتے دیکھاکرتی تھی…..آج عشاءکے بعد گھر میں دیکھ رہی تھی۔ بیوی Ú©ÛŒ طرف بڑھا۔ "بیگم…..تمہیں مبارک ہو…..میں Ù†Û’ آج سے گانوں سے توبہ کرلی ہ۔ میں Ù†Û’ فسق وفجور اور لہو Ùˆ لعب Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ تین طلاقیں دے دی ہیں۔ میں Ù†Û’ سچی توبہ کرلی ہے۔ میں الØ+مد اللہ تائب ہوگیا ہوں۔
    "پھر میں Ù†Û’ Ù…Ø+سوس کیا گویا میں Ù†Û’ نئی زندگی کا آغاز کیا ہے سب سے پہلا کام وہ اسٹوڈیو، جس کا میں مالک تھا، جس میں گانے ریکارڈ کراتا تھا، جس میں دنیا بھر Ú©ÛŒ جدید مشینیں تھیں، جن Ú©Ùˆ دنیا Ú©Û’ کونے کونے سے جمع کرتا رہا تھا…..میں Ù†Û’ اس اسٹوڈیو Ú©Ùˆ دعوت الی اللہ کیلئے وقف کردیا کہ اب یہاں قرآن پاک Ú©ÛŒ کیسٹیں، علمائے کرام Ú©ÛŒ تقاریر اور اسلامی ترانے ریکارڈ ہونگے میں Ù†Û’ قیمتی گاڑی فروخت کردی، خوبصورت Ù…Ø+Ù„ نما کوٹھی فروخت کردی…..میں ایک اوسط درجے Ú©Û’ مکان میں آگیا۔ اب میرا وقت اپنے گھر میں گزرنےلگا۔ میری ایک ہی تمناتھی…..ایک ہی جستجو…..میں Ø+لقہ قرآن سے وابستہ ہو گیا…..اب مجھے قرآن پاک Ø+فظ کرنے Ú©ÛŒ خواہش تھی"
    1990 میں عبد اللہ Ù†Û’ اپنے وطن Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ کا ارادہ کرلیا اور پھر وہ پہلی مرتبہ اس گھر Ú©ÛŒ زیارت کیلئے آیا جس Ú©ÛŒ زیارت اور جس Ú©Û’ گرد چکر لگانے Ú©ÛŒ تڑپ دنیا Ú©Û’ ہر مسلمان Ú©Û’ دل میں ہوتی ہے۔ وہ مکہ مکرمہ پہنچ گیا، نیک بخت بیوی بھی ہمراہ تھی۔ عمرہ ادا کیا تو اس Ú©Û’ ایمان میں مزید اضافہ ہوگیا۔ مکہ مکرمہ میں بعض اہل خیر Ú©Ùˆ معلوم ہوا ،وہ اس سے واقف تھے …..اس Ú©ÛŒ سابقہ زندگی سے…..اس Ú©Û’ ماضی سے ….. اس Ú©ÛŒ اسلام پر پختگی سے …..اور پھر انہوں Ù†Û’ عبد اللہ Ú©Ùˆ ہاتھوں ہاتھ لیا، اس Ú©ÛŒ تکریم کی، اس Ú©ÛŒ کفالت Ú©ÛŒ ….. Ú©Ú†Ú¾ ہی عرصہ میں اس Ù†Û’ قرآن Ú©Û’ دس پارے Ø+فظ کرلیے۔
    اب وہ ایک مبلغ تھا عقیدہ کا، اسلام کا ØŒ قرآن کا، Ø+دیث کا پھر وہ اس دوران میں کئی مرتبہ عمرہ کرنے کیلئے مکہ مکرمہ آیا۔ پھر اس Ú©Ùˆ اس بلد الØ+رام میں، مکہ مکرمہ میں، اس مبارک اور مقدس شہر Ú©ÛŒ مقدس مسجد میں بطور موذن موقع مل گیا۔ عبد اللہ آج بھی مبلغ ہے، وہ موذن ہے اسلام Ú©ÛŒ آواز کا وہ سعودی عرب میں ہو یا صومال میں، ہر جگہ وہ دعوت الی اللہ کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے اور نجانے کتنے ہی گنہگاروں اور خطاکاروں Ù†Û’ اس Ú©Û’ ہاتھ پر توبہ Ú©ÛŒ ہے اور اپنی زندگیاں قرآن Ùˆ سنت Ú©Û’ مطابق بنالی ہیں تاکہ وہ بھی Ø+قیقی سعادت سے بہرہ ور ہو سکیں بالکل اسی طرØ+ جس طرØ+ عبد اللہ سعادت Ø+اصل کرچکا ہے۔
    اللہ Ú©Û’ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بالکل Ø+Ù‚ ہے:
    ؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛ ؛؛؛؛ الدنیا متاع Ùˆ خیر متاع الدنیا المراة الصالØ+Ø© ؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛ ؛؛؛؛
    "دنیا ایک پونجی (فائدہ کی چیز) ہے اور دنیا کی بہترین پونجی نیک بیوی ہے !

    یا الله کریم تجھ Ú©Ùˆ تیرے پیارے Ø+بیب Ø+ضرت Ù…Ø+مد صلی اللہ علیہ وسلم کا اور تیری رØ+مت کا واسطہ عبد اللہ Ú©ÛŒ طرØ+ ہم گنہگاروں Ú©Û’ دل اور ذہن بھی بھی بدل دے ØŒ ہم Ú©Ùˆ ہدایت دے مالک اور قیامت Ú©Û’ دن شرمندہ ہونے سے بچا Ù„Û’ . آمین الٰھی آمین
    Last edited by T@nHA.D!L; 12-03-2012 at 02:19 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •